Parveen shakir best poetry:
All of poetry which giving here is selected from
“ inkar ParveenShakir” book and offering here
“Parveen shakir Best Poetry”.Parveen shakir poetry
Is very meaningfull and her poetry is very deep.
Parveen shakir best poetry,inkar Parveen shakir . |
دیکھنے کا کل رات میں جسے ڈھنگ اور ہی تھا
صبح جب آئی تو اُس چشم کا رنگ اور ہی
تھا
شیشہِ جاں کو میری اتنی ندامت سے نہ دیکھ
جس سے ٹوٹہ ہے یہ آئینہ وہ سنگ اور ہی تھا
خلق کی بھیجی ہوئی
ساری ملامت اک سمت
اُس کے لیجے میں چھپا
تیر و تفنگ اور ہی تھا
کیا عرض اِس سے ،کہ کس گوشہِ عُزلت میں رہا
شمع کے آگے جب آیا تو
پتنگ اور ہی تھا
لَو چراغوں
کی بجھانے سے ذراسا
پہلے
میرے سردار
کا
انداز جنگ اور ہی تھا
Inkar parveen shakir:
اب اور جینے کی صورت نظر نہیں آئی
کسی طرف سے بھی اچھی خبرنہیں آتی
اُسی کے آس میں ہے دل کا ہجرہ تاریک
وہ روشنی جو میرے گھر کبھی نہیں آتی
وہ مہرباں ہے تو محرابُ وبام تک نہ رھے
یہ دھوپ کیوں پسِ دیوار و در نہیں
آتی
راہِ حیات میں اب کوئی ایسا موڑ نہیں
کہ جس کے بعد تری رہگزر نہیں آتی
قبولیت کی ہے ساعت تواسے مانگ ہی لیں
کہ یہ گھڑی کبھی بارِ گرد نہیں آتی
سرائے خانہ دنیا میں شام ہوتی
ہے
مسافروں کو نویدِ سفر نہیں آتی
Parween shakir poetry:
وہ ہم نہیں جنہیں سہنا یہ جبر آجاتا
تیری جدائی میں کس طرح صبر آجاتا
فصیلیں توڑ نہ دیتے جو اب کے اہلِ قفس
تو اور طرح کا اعلانِ جبر آجاتا
وہ فاصلہ تھا دعا اور مستجابی میں
کہ دھوپ مانگنےجاتے توابر آجاتا
وہ مجھ کو چھوڑ کے جس آدمی کے پاس گیا
برابری کا بھی ہوتا تو صبر آجاتا
وزیرو شاہ بھی خس خانوں سے نکل آتے
اگر گماں میں انگارِ قبر آجاتا
0 Comments