Allama Iqbal poetry in urdu:
اے چاند تیرا حُسن تیرا فطرت کی آبرو ہے
طوافِ حریم ِ خاکی تیری قدیم خُو ہے
یہ داغ سا جو تیرے سینے میں ہے نمایاں
عاشق ہے تو کسی کا ،یہ داغ آرزو ہے؟
میں مضطرب زمیں پر ،بیتاب تُو فلک پر
تجھ کو بھی جستجو ہے مجھ کو بھی جستجو ہے
انسان ہے شمع جس کی محفل وہی ہے تیری؟
میں جس طرف رواں ہوں ،منزل وہی ہے تیری
تو ڈھونڈتا ہے جس کو تاروں کی خامشی میں
پوشیدہ ہے وہ شاید غوغائے زندگی میں
استادہ سرو میں ہے سبزے میں سو رہا ہے
بلبل میں نغمہ زن ہے خاموش ہے کلی میں
آ میں تجھے دکھاؤں رخسارِ روشن اس کا
نہروں کے آئنے میں شبنم کی آرسی میں
صحرا و دشت و در میں، کہسار میں وہی ہے
انسان کے دل میں تیرے رُخسار میں ہی ہے۔
Allama Iqbal poetry in urdu:
0 Comments